انجینئر مرزا محمد علی

857
0
Share:

انجینئر مرزا محمد علی

1۔ ایک ہمارا دوست انگلش لٹریچرکر رہا تھا تو انگریزی جن کو نہیں آتی تھی وہ ہمارے اُس دوست سے بہت متاثر تھے۔ اسی طرح عوام ہر علم والے سے متاثر ہو جاتی ہے جس کو کچھ بولنا آتا ہے، ان میں سے ایک کردار مرزا محمد علی انجینئر کا ہے جنہوں نے عوام کو بہت متاثر کیا ہے۔

2۔ مرزا محمد علی انجینئر نے بابوں کی غلطیاں بتائی ہیں تو تصوف کی کتابوں کا دفاع کوئی نہیں کرتا بلکہ دفاع قرآن و احادیث کا کیا کرتے ہیں۔البتہ مرزا محمد علی انجینئر کے ماننے والے بتا سکتے ہیں کہ مرزامحمد علی محدث، مفسر،امام،مجتہد، تاریخ دان، فقیہ یا مفتی کیا ہیں؟ اس کا حل یہی ہے کہ اہلسنت علماء کے ساتھ ملکر مرزا انجینئر ”ویڈیو“ بنایا کریں کیونکہ اس وقت بہت سے علماء ان کے خلاف کلپ چلا رہے ہیں اور آمنے سامنے بیٹھ کر بات کرنا چاہتے ہیں۔

3۔ Islam 360 Appپر جا کر ہر مسلمان احادیث کا مطالعہ ضرور کرے، البتہ تشریح اپنی مرضی کی نہ کرے بلکہ ان سب احادیث کا مطالعہ کرنے کے بعد اہلسنت علماء کرام نے جو ”قانون“ 625سالہ دور، سلطنت عثمانیہ، ملک حجاز، خانہ کعبہ میں چار مصلے (حنفی، شافعی، مالکی، حنبلی)متفقہ طور پر بنا کر گورنمنٹ سے منظور کروایا اُس قانون پر عمل کرے۔ کیا مرزا انجینئر کوئی اپنا ”قانون“ دیں گے حالانکہ متفقہ قانون موجود ہے؟

4۔ دیوبندی اور بریلوی علماء اسی متفقہ ”عقائد اہلسنت“ پر ہیں،البتہ ملک حجاز کے 36اہلسنت علماء کرام نے دیوبندی علماء کی چار عبارتوں پر کفر کا فتوی دیا اور یہی اصولی اختلاف دیوبندی اور بریلوی علماء کے درمیان ہے۔ دونوں جماعتوں کے علماء سے پوچھیں کہ کیا مجبوری ہے کہ دونوں جماعتوں کے علماء نے اپنا تعارف ملک حجاز کے ذریعے نہیں کروایا، اگر کروایا ہوتا تو پاکستان میں بدعت و شرک ختم ہو سکتا ہے کیونکہ اہلسنت علماء کرام (حنفی، شافعی، مالکی، حنبلی) سمیت دیوبندی و بریلوی علماء نے کسی کتاب میں بدعت و شرک نہیں سکھایا، البتہ عوام، دو نمبر رافضی پیر و علماء ضرور عوام کو گمراہ کرتے ہیں۔

5۔ بخاری، مسلم، ترمذی، ابن ماجہ، نسائی، ابو داود سب احادیث کی کتابیں پڑھنے کے بعد اہلسنت علماء کرام نے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کو حضرت علی رضی اللہ عنہ کا امام قرار دیا۔ باغ فدک کے مسئلے پر حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے فیصلے کو حق قرار دیا۔ باغی والی احادیث پڑھکر بھی حضرت امیر معاویہ کو رضی اللہ عنہ یعنی صحابی رسول ڈکلئیر کیا۔ اس سے عوام میں مذہبی انتشار نہ رہا اور رافضیت کا دروازہ بند ہو گیا۔

6۔ بابا اسحاق تو دُنیا سے چلے گئے اور رافضی حضرات اُن کے کلپ بہت چلاتے ہیں مگر یہ بتا دیں کہ کیا بابا اسحاق نے اہلسنت کے حق میں جو بیان دئے ہیں ان کو بھی مانیں گے؟ اسی طرح مرزا انجینئر بخاری و مسلم میں حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کی احادیث سُنا کررافضیت کو قبول کریں گے یا رافضی اُن کو قبول کریں گے؟ کیا مرزا انجینئر کوئی نیا فرقہ متعارف کروانا چاہتے ہیں؟؟

7۔ طارق جمیل نے ”علی مولا“ والی حدیث سُنا ئی اور رافضیوں کو ملنے بھی گئے لیکن طارق جمیل سے بھی پوچھیں کہ کیا دیوبندی علماء اہلسنت قانون پر ہیں یا نہیں؟ اگر ہیں تو طارق جمیل رافضیت کو کیسے اہلسنت قانون پر لانا چاہیں گے؟ عوام کو مذہبی انتشار سے طارق جمیل دور کریں یا دیوبندی جماعت کرے ورنہ عوام گمراہی کی طرف جا رہی ہے۔

8۔ 1924میں سعودی عرب کی حکومت آتی ہے اور خلافت عثمانیہ کی بساط لپیٹ دی جاتی ہے۔ فتاوی رضویہ سعودی عرب میں بین کر دیا گیا۔ دیوبندی اور بریلوی جماعتوں کے علماء نے ”محمد بن عبدالوہاب“ کو خارجی کہا تھا، اب وہابی علماء نے سب مسلمانوں کو بدعتی و مشرک کہا۔ اگر موجودہ دور کے دیوبندی محمد بن عبدالوہاب کو خارجی نہیں مانتے تو پھر دیوبندیت ”خارجیت“قبول کردم توڑ چُکی ہے۔

9۔ اہلحدیث جماعت 150سال پہلے وجود میں آئی اور مرزا انجینئر اب تشریف لائے ہیں؟ اہلحدیث جماعت تقلید کو بدعت و شرک کہتی ہے اسلئے کیا مرزا انجینئر صاحب کی نماز صحیح احادیث کے مطابق مانیں گے یا مرزا صاحب کے ”مقلد“ کو بدعتی و مشرک کہیں گے؟یہی سوال اہلحدیث جماعت سے ہے کہ ان کو کس دور میں کس امام نے ”محمدی نماز“ سکھائی۔اہلسنت علماء کرام تقلید شخصی پر ہیں، اگر تقلید شخصی بدعت و شرک ہے تو اہلحدیث جماعت ”امام کعبہ“ کو بھی بدعتی و مشرک کہے کیونکہ وہ بھی حنبلی انداز سے نماز ادا کرتے ہیں۔

10۔ ہم عقائد اہلسنت پر ہیں اور علماء یا جماعتوں کا دفاع نہیں کرتے بلکہ قانون کے مطابق عمل کرتے ہیں۔ دیوبندی علماء کی چار عبارتوں کو کفریہ مانتے ہیں اور مستحب اعمال (اذان سے پہلے درود، نماز کے بعد کلمہ، جمعہ کے بعد سلام، نماز جنازہ کے بعد دُعا، قل و چہلم، میلاد، عرس وغیرہ) کو فرض سمجھ کر کرنے والے یا جو یہ اعمال نہیں کرتے اُس کو دیوبندی یا وہابی کہنے والے کو اہلسنت نہیں سمجھتے۔ ہمارا خارجیت اور رافضیت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

Share:

Leave a reply