امام مہدی رضی اللہ عنہ دجال اور فتنہ
امام مہدی رضی اللہ عنہ اور دجال
1۔ حضورﷺ نے اللہ کریم کے حکم سے غیبی خبر بتائی کہ قیامت کے قریب دجال کے دور میں ”امام مہدی“ پیدا ہوں گے جو میری اولا د میں سے، میرا ہم نام ”محمد“ اوراُس کے باپ کا نام بھی ”عبداللہ“ ہو گا۔بے بنیاد مذہب ”رافضی“ جھوٹ کہتے ہیں کہ امام مہدی کب کے پیدا ہو چکے ہیں مگروہ غائب ہیں حالانکہ ابھی پیدا ہونا ہے۔
2۔ دجال نفسیاتی مریض ہو گا، خود پرست ہونے کے علاوہ خود کو خدا سمجھے گا، دجال کی جو نہیں مانیں گا اُس کو وہ سختیاں کر کے اور بھوکا رکھ کر مار دے گا۔دجال کی جو مانے گا، اُس کو روٹی کھانے کو ملے گی اور خوشحال ہو جائے گا کیونکہ اللہ کریم دنیا کے خزانوں پر اُس کو کنٹرول عطا کریں گے۔ کھلم کھلا بات یہ ہوئی کہ دجال اپنے دور میں ہر مسلمان کے ”ایمان“ کا امتحان ہو گا۔
3۔ غور سے سمجھئے گا کہ ہمارے دور میں دجالی ایجنڈے پرہر وہ حکومت ہے جس کا ایجنڈا ہر مُلک کے ہر انسان کا معاشی استحصال کر کے اُس کو اچھائی کے راستے سے ہٹانا ہے اور اپنی مرضی پر چلانا ہے۔ ہر حکومت دجالی ایجنڈے پر ہے جس کا دین اسلام کے خلاف قانون پاس کرنا مجبوری ہے ورنہ پیسہ نہیں ملے گا۔ ہمارے دور کے وڈیرے، لُٹیرے، سردار، جاگیردار اورایسے دکاندار جو نماز پڑھنے والے کونوکری سے نکال دیتے ہیں اور ایسے مسلمان جو نماز کے بہانے کام ٹالتے ہیں دجالی ایجنڈے کو مضبوط کرتے ہیں۔ روزگار کے مسائل پر ایمان بیچنا دجالی اور ایمان پر رہنا مثالی کام ہے۔
4۔ امام مہدی رضی اللہ عنہ نے آ کر مسلمانوں کو متحد کرنا ہے، دجال کے خلاف پلاننگ کرنی ہے، حضرت امام مہدی رضی اللہ عنہ کے ساتھ ملکر حضرت عیسی علیہ السلام نے دجال کو قتل کرنا ہے۔ اسلئے ہر مسلمان جو امام مہدی رضی اللہ عنہ کے آنے سے پہلے اور دجال کے ظاہر ہونے سے پہلے مسلمانوں کو متحد کرنے کی کوشش کرے گا، مسلمانوں کی صبر و شکر سے تربیت کرے گا، مسلمانوں کو دین سکھانے کی کوشش کرے گا، اکانومی کو بہتر بنانے کی کوشش کرے گا جس سے مسلمانوں اور اسلام کو فائدہ ہو، اصول اور قانون سکھائے گا، ہر ایسا مسلمان امام مہدی رضی اللہ عنہ کے ساتھ کھڑا ہو گا ورنہ کل سب جواب دہ ہوں گے۔
سمپسن کارٹون: ایک خیال ہے کہ دجالی کارٹون دکھانے والے پیشن گوئیاں نہیں کر رہے بلکہ فوکس ہو کردجالی تیاریوں کی پلاننگ میں مصروف ہیں، اختیارات کو اپنے اختیار میں رکھتے ہیں، بندے بدلتے اور بندے خریدتے رہتے ہیں، سائنسی ایجادات کرتے رہتے ہیں، سو سالہ پلاننگ کرتے ہیں، میڈیا کے استعمال سے عوام کی ذہن سازی کرتے ہیں تاکہ وہ دجال کو طاقتور سمجھیں حالانکہ دجال نے مرنا ہے اور حضرت عیسی علیہ السلام نے جیتنا ہے۔ اسلئے دجال آیا نہیں لیکن ہر مسلمان نے اپنے دور میں دجالی فنکاریوں کو سمجھ کر ایمانی راستہ پرچلنا ہے اور اپنی نسلوں کی تربیت کرنی ہے۔
5۔ ہر مذہب و مسلک و جماعت اپنے آپ کو حق پر سمجھتی ہے اسلئے اپنے حق میں دلائل اسطرح دیتی ہے کہ ہمیشہ اپنی اچھی مثالیں سُناتی ہے اور اپنی بری مثالوں کی تاویل کرے گی لیکن توبہ نہیں کرے گی۔ دوسروں کی غلطیاں نکال کر ذلیل کرتی ہے مگرکبھی بھی دوسری جماعتوں کی اچھائیاں نہیں بتائے گی۔کسی بھی جماعت میں رہیں ہمیں کوئی مسئلہ نہیں مگرتینوں جماعتیں (بریلوی، دیوبندی، اہلحدیث) آپس کا اختلاف بتائیں، توبہ کر کے اختلاف مٹائیں اور مسلمانوں کو متحد کریں۔