سوال: قرآن و حدیث میں حج کی فرضیت کے بارے میں کیا حکم دیا گیا ہے؟

577
0
Share:

جواب: حج ارکانِ اسلام کا ایک اہم رکن ہے جو ہر عاقل و بالغ، صاحب استطاعت مسلمان پر زندگی میں ایک بار فرض ہے۔ قرآن و حدیث میں حج کی فرضیت کے بارے میں ارشاد ہوتا ہے:

وَلِلّٰهِ عَلَی النَّاسِ حِجُّ الْبَيْتِ مَنِ اسْتَطَاعَ اِلَيْهِ سَبِيْلاً.

(آل عمران، 3: 97)

’’اور اللہ کے لیے لوگوں پر اس گھر کا حج فرض ہے جو بھی اس تک پہنچنے کی استطاعت رکھتا ہو۔‘‘

درج بالا آیت مبارکہ میں اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں کیلئے حج کرنا لازم قرار دے دیا ہے جو صاحب استطاعت ہیں اور مالی حیثیت و استطاعت کے ساتھ ساتھ بیت اللہ پہنچنے کی توفیق اور طاقت رکھتے ہیں۔

حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما بیان فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت اقدس میں حاضر ہو کر عرض کیا: یا رسول اللہ! کس چیز سے حج فرض ہوتا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

سامانِ سفر اور سواری سے۔

(ترمذی، الصحيح، کتاب الحج، باب ما جاء فی إيجاب الحج بالزاد والرحلة، 3: 177، رقم: 813)

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضورنبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں خطبہ دیا اور فرمایا:

اے لوگو! تم پر حج فرض کردیا گیا ہے پس حج کرو ایک شخص نے عرض کیا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ! کیا ہر سال حج فرض ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خاموش رہے یہاں تک کہ ایک شخص نے عرض کیا: یارسول اللہ! کیا ہر سال حج فرض ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خاموش رہے یہاں تک کہ تین مرتبہ اس نے یہی عرض کیااس کے بعد حضورنبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر میں ہاں کہہ دیتا تو (ہرسال) فرض ہو جاتا اور پھر تم اس کی طاقت نہ رکھتے پھر فرمایا: میری اتنی ہی بات پر اکتفا کیا کرو جس پر میں تمہیں چھوڑوں، اس لئے کہ تم سے پہلے لوگ زیادہ سوال کرنے اور انبیاء علیہم السلام سے اختلاف کرنے کی بناء پر ہی ہلاک ہوئے تھے، لہٰذا جب میں تمہیں کسی شے کا حکم دوں تو بقدرِ استطاعت عمل کیا کرو اور جب کسی شے سے منع کروں تو اسے چھوڑ دیا کرو۔‘‘

(مسلم، الصحيح، کتاب الحج، باب فرض الحج مرة في العمر، 2: 975، رقم: 1337)

Share: