سوال: سفرِ حج و عمرہ سے پہلے کے آداب و ہدایات کیا ہیں؟
جواب: حج اور عمرہ کرنے والوں کے لئے ضروری ہے کہ اس بابرکت سفر سے پہلے درج ذیل آداب و ہدایات کو بطورِ خاص اپنے پیش نظر رکھتے ہوئے ان پر عمل کریں:
1۔ سب سے پہلے نیت کو اللہتعالیٰ کے لئے خالص کرلیں کہ اس سفر سے مقصود صرف اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رضا حاصل کرنا ہے۔ علاوہ ازیں ناموری، شہرت، سیر و تفریح یا تجارت وغیرہ کا ہرگز ہرگز دل میں خیال نہ لائے جیسا کہ احرام باندھنے کے بعد کی مسنون دعا میں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تعلیم دی:
اللَّهُمَّ اجْعَلْهَا حَجَّةً غيرَ رِيَآءٍ وَلَا مَنًّا ولا سُمْعَةً.
1. البدايه والنهايه، 5: 103
2. الترغيب والترهيب، کتاب الحج الترغيب فی الحج والعمرة، 2:116، رقم: 1731
’’یا اللہ میں ایسا حج کر رہا / رہی ہوں جس میں نہ ریا ہے نہ احسان اور نہ کسی شہرت کی طلب مقصود ہے۔‘‘
2۔ نماز کی پابندی کریں، نماز میں پڑھی جانے والی آیات قرآنی، اذکار اور دعاؤں کو صحیح تلفظ سے یاد کریں، باجماعت نماز اور نماز جمعہ کے مسائل سیکھیں۔
3۔ عازمین میں سے کسی کے ذمہ اگر کوئی قرض یاامانت واجب الادا ہو تو اسے چاہیے کہ وہ لوگوں کے قرض یا امانتیں انہیں واپس لوٹائے اور جن لوگوں کے حقوق اس کے ذمہ واجب الاداء ہیں تو وہ بھی معاف کرائے یا ادا کرے۔ کاروباری معاملات جن کے سپرد کرنے ہیں ان کو روانگی سے قبل یہ ذمہ داری سونپ دے، اگر سرکاری یا نجی ادارے میں ملازم ہے تو بروقت حج کی چھٹی کے لئے درخواست دے۔ علاوہ ازیں جو گھر میں پیچھے رہ جانے والے ہیں ماں باپ، بیوی، بچے، ان کی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لیے مناسب رقم بھی چھوڑ کر جائےان تمام چیزوں سے فارغ/سبکدوش ہو کر سفر حج و عمرہ کے لئے روانہ ہو۔
4۔ سفر حج پر روانگی سے کم از کم دو ماہ قبل اپنا میڈیکل چیک اپ کروائیں اور یہ چیک اپ کسی ایسے ڈاکٹر سے کروائیں جو حج کے معاملات سے مکمل آگاہی رکھتا ہو۔ اپنی صحت کا خاص خیال رکھیں اس میں لاپرواہی نہ کریں بیماریوں کے عمومی مسائل مثلاً ہائی بلڈ پریشر، شوگر، امراض قلب کنٹرول کرنے کی کوشش کریں۔
5۔ حج پر جاتے وقت اپنی شوگر، بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کی ادویہ کے ساتھ ساتھ حسب ذیل ادویہ بھی ضرور رکھ لیں لیکن یہ ادویہ اپنے ڈاکٹر سے مشورے کے بعد رکھیں۔ ان میں چکر، متلی، قے، سر درد، الرجی، پیٹ درد، نزلہ زکام اور کھانسی کی گولیاں شامل ہونی چاہئیں۔ یاد رکھئے! سفر حج پر آپ کوئی شربت یا کیسپول نہیں لے جا سکتے صرف گولیاں لے جا سکتے ہیں۔ لہذا تمام ادویات بازار سے خرید کر مع نسخہ حاجی کیمپ میں موجود ڈاکٹر سے تصدیق کروا کر پیک کروا لیں۔
6۔ اچھی طرح جان لیں کہ سفرِ حج روحانی طور پر بڑا پر کیف سفر ہے۔ لیکن جسمانی طور پر مشقت طلب بھی ہے لہٰذا ابھی سے زیادہ سے زیادہ چلنے اور خود کو مشقت کا عادی بنائیں۔ اس لئے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد ہے کہ حاجی کو اس کی مشقت کے مطابق ثواب ملتا ہے۔
7۔ اپنے حلال اور طیب مال سے رقم یا زادِ راہ ساتھ لے کر چلیں بصورت دیگر حج مقبول ہونے کی اُمید نہیں اگرچہ فرض ادا ہو جائے گا۔ حضرت ابوھریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضورنبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ’’اے لوگو! ایک شخص دور دراز کا سفر کر کے آیا، گرد و غبار سے اٹا ہوا اور یا رب یا رب پکارتا ہے لیکن اس کا کھانا حرام ہے، اس کا پینا حرام ہے، اس کا لباس حرام ہے اور وہ حرام میں پلا بڑھا ہے۔ بخدا ایسے شخص کی دعا کیسے قبول کی جائے گی۔
(مسلم، الصحيح، کتاب الزکاة، باب قبول الصدقة من الکسب الطيب وتربيتها، 2: 703، رقم: 1015)
8۔ اپنی ضروریات کے مطابق سفر کا سامان اپنے ساتھ لے جائیں تاکہ سفر میں تکالیف کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ عازمین حج اپنے ساتھ زیادہ سے زیادہ تیس کلو گرام تک وزن لے جا سکتے ہیں۔ واپسی پر تحائف کی خریداری کی وجہ سے وزن زیادہ ہو جاتا ہے اس لیے کوشش کریں کہ جاتے وقت سامان کم ہو سامان جتنا کم ہو گا واپسی پر اتنی ہی آسانی ہوگی۔ اپنے بیگ پر نام، پتہ، گھر کا فون نمبر، گروپ نمبر، معلم کا نام یا مکتب نمبر لکھیں جو حاجی کیمپ سے آپ کو جاری ہو گاسفر شروع کرنے سے پہلے تمام سامان کی پڑتال ایک دفعہ پھر کر لیں اور ضروری کاغذات چیک کر لیں۔
9۔ سفر حج و عمرہ کی جملہ دستاویزات رکھنے کے لئے اچھی کوالٹی کا بیگ لیں جس میں پاسپورٹ، شناختی کارڈ، ٹکٹ، ہیلتھ سر ٹیفکیٹ، بینک کی رسید، بینک ڈرافٹ اور حمائل شریف آسانی سے آ سکیںدوران سفر بیگ کو ہمیشہ گلے میں ڈالے رکھیں اور اس کی حفاظت کریں۔
10۔ سفر حج و عمرہ کی صحیح تاریخ اور وقت معلوم کریں اور ہر کام مقررہ وقت پر کریں، بے جا تفکرات سے بچیں، ہر وقت مطمئن و خوش رہیں۔