سوال: حج کے واجبات کیا ہیں؟

501
0
Share:

جواب: حج کے واجبات یہ ہیں:

میقات (احرام باندھنے کی جگہ) سے احرام باندھنا یعنی میقات سے بغیر احرام باندھے آگے نہ گزرنا اور اگر میقات سے پہلے ہی احرام باندھ لیا جائے تو جائز ہے۔
سعی کو ’’صفا‘‘سے شروع کرنا اور صفا و مروہ کے درمیان دوڑنے کو ’’سعی‘‘ کہتے ہیں ۔
اگر عذر نہ ہو تو پیدل سعی کرن
دن کو میدان عرفات کے اندر وقوف (قیام) کیا ہے تو اتنی دیر تک ٹھہرا رہے کہ آفتاب غروب ہو جائے خواہ آفتاب ڈھلتے ہی شروع کیا تھا یا بعد میں۔ غرض غروب آفتاب تک وقوف میں مشغول رہے اور اگر رات کو میدان عرفات کے اندر وقوف کیا ہے تو اس کے لئے کسی خاص حد تک وقوف کرنا واجب نہیں مگر وہ اس واجب کا تارک ہوا کہ دن میں غروب آفتاب تک وقوف ضروری تھا۔
عرفات سے واپسی میں امام نے تاخیر کی تو امام سے پہلے میدان عرفات سے نہ نکلے ہاں اگر امام نے وقت سے تاخیر کی تو اسے امام سے پہلے میدان عرفات سے روانہ ہو جانا جائز ہے اور اگر زبردست بھیڑ کی وجہ سے یا کسی دوسری ضرورت سے امام کے چلے جانے کے بعد میدان عرفات میں ٹھہرا رہا اور امام کے ساتھ نہ گیا تب بھی جائز ہے۔
مزدلفہ (عرفات اور منیٰ کے درمیان میدان) میں ٹھہرنا۔
مغرب و عشاء کی نماز یکجا کر کے عشاء کے وقت میں مزدلفہ پہنچ کر پڑھنا۔
رمی جمار (کنکریوں کے پھینکنے کے عمل کو) حلق (یعنی سر منڈوانے) سے پہلے کر لینا۔
سر منڈانا یا بال کتروانا منیٰ یا حرم کی حدود کے اندر ہو۔
قران یا تمتع کرنے والے کا قربانی کرنا۔
اس قربانی کا حدود (حرم اور ایام نحر) میں ہونا۔ قربانی کے بعد سر منڈانا، پہلے نہیں۔
طوافِ زیارت کا اکثر حصہ ایام نحر میں ہو جانا عرفات سے واپسی میں جو طواف کیا جاتا ہے اسے طواف زیارت کہا جاتا ہے اور اس طواف کو طواف افاضہ یا طواف فرض بھی کہتے ہیں۔
طواف ’حطیم (شمالی دیوار سے متصل بیرونی طرف خانہ کعبہ کا حصہ)‘ کے باہر ہون
داہنی طرف سے طواف کرنا یعنی کعبہ معظمہ طواف کرنے والے کے بائیں جانب ہو۔
عذر نہ ہو تو پیدل، ورنہ سواری پر بھی طواف کرنا جائز ہے۔
طواف کرنے میں باوضو اور جنابت سے پاک ہونا اگر بے وضو یا جنابت (ناپاکی) کی حالت میں طواف کر لیا تو اس طواف کو دہرائے۔
طواف کرتے وقت ستر (جسم کے وہ حصے جس کا چھپانا ضروری ہے) کا چھپانا۔
طواف کے بعد مقام ابراہیم پر دو رکعت نماز نفل تحیۃ الطواف پڑھن
کنکریاں مارے، قربانی کرے پھر سر منڈائے پھر طواف زیارت کرے۔
طوافِ صدر یعنی میقات سے باہر کے رہنے والوں کے لئے مکہ سے رخصت ہوتے وقت کعبہ شریف کا طواف کرنا۔ اسے طواف وداع بھی کہتے ہیں۔
وقوفِ عرفہ کے بعد سرمنڈانے تک بیوی سے قربت نہ کرے۔
احرام کے ممنوعات مثلاً مرد کا سلے ہوئے کپڑے پہننا اور (مرد کے لئے) سر کا اور چہرہ کا ڈھانپنا اور عورت کے لئے (صرف) چہرے کا ڈھانپنا (ممنوع ہے سر کا ڈھانپنا منع نہیں بلکہ ضروری ہے) اور جنگ و جدال یعنی لڑنا اور شکار کا قتل کرنا اور شکار کی طرف اشارہ کرنا یا شکاری کی رہنمائی کرنا وغیرہ۔

Share: