سوال : حج کی سنن کیا ہیں؟
جواب: حج کی سنن یہ ہیں:
طواف قدوم یعنی میقات کے باہر سے آنے والا مکہ معظمہ پہنچ کر سب سے پہلا جو طواف کرتا ہے اس کو ’’طواف قدوم‘‘ کہتے ہیں طواف قدوم مفرد اور قارن کے لئے سنت ہے متمتع کے لئے نہیں۔
طواف کا حجرِ اَسود سے شروع کرنا۔
طواف قدوم یا طواف زیارت میں رمل کرنا یعنی شانہ ہلا ہلا کر اور چھوٹے چھوٹے قدم رکھتے ہوئے اکڑ کر چلنا۔
صفا اور مروہ کے درمیان دو سبز رنگ کے نشانوں ’’میلین اخضرین‘‘ کے درمیان دوڑنا۔
امام کا مکہ میں ساتویں ذوالجہ کو خطبہ پڑھنا۔
اسی طرح میدان عرفات میں نویں ذوالحجہ کو خطبہ پڑھنا اور منیٰ میں گیارہویں تاریخ کو خطبہ پڑھنا۔
آٹھویں ذوالحجہ کو فجر کے بعد مکہ سے منیٰ کے لئے روانہ ہونا تاکہ منیٰ میں ظہر، عصر، مغرب، عشاء اور فجر پانچ نمازیں پڑھ لی جائیں۔
ذوالحجہ کی نویں رات منیٰ میں گزارنا۔
سورج نکلنے کے بعد منیٰ سے عرفات کو چلے جانا۔
عرفات میں ظہر اور عصر ملا کر پڑھنا اور غروب آفتاب کے بعد مزدلفہ کے لئے روانہ ہونا۔
ذوالحجہ کی دس اور گیارہ کے بعد دونوں راتیں منیٰ میں گزارنا۔
’’ابطح‘‘ یعنی وادی محصَّب میں اترنا اگرچہ تھوڑی دیر کے لئے ہو۔