سوال : وجوبِ ادا کی شرائط کیا ہیں؟
جواب: وجوبِ ادا کی شرائط اگر کسی میں پائی جائیں تو اس کا حج کو جانا ضروری ہے اور اگر یہ سب شرطیں نہ پائی جائیں تو حج کو جانا ضروری نہیں بلکہ جس پر حج فرض ہے وہ کسی دوسرے سے حج ادا کروا سکتا ہے یا وصیت کر جائے بشرطیکہ حج کرانے کے بعد آخر عمر تک خود قادر نہ ہو (یعنی خود استطاعت نہ رکھے) ورنہ خود بھی حج کرنا ضروری ہو گا، شرائط حسب ذیل ہیں:
تندرست ہونا۔
راستہ میں امن و امان ہو یعنی اگر غالب گمان سلامتی کا ہو تو حج کے لئے جانا ضروری ہے اور اگر غالب گمان یہ ہو کہ ڈاکہ یا لڑائی کی وجہ سے جان ضائع ہو جائے گی تو حج کے لئے جانا ضروری نہیں۔
عورت کو مکہ تک جانے میں تین دن یا اس سے زائد دنوں پر مشتمل راستہ ہو تو اس کے ہمراہ شوہر یا محرم کا ہونا شرط ہے خواہ وہ عورت جوان ہو یا بوڑھی اور اگر تین دن سے کم کا راستہ ہو تو عورت بغیر شوہر اور محرم کے بھی جاسکتی ہے۔ محرم سے مراد وہ مرد ہے جس سے ہمیشہ کے لئے اس عورت کا نکاح حرام ہو، چاہے نسب کی وجہ سے نکاح حرام ہو جیسے بیٹا، باپ، بھائی وغیرہ، چاہے دودھ کے رشتہ سے نکاح حرام ہو جیسے رضاعی بھائی (دودھ شریک)، رضاعی باپ، رضاعی بیٹا وغیرہ یا سسرال کے رشتہ سے نکاح حرام ہو جیسے خسر یا شوہر کا بیٹا۔ عورت شوہر یا محرم جس کے ساتھ سفر کر سکتی ہے اس کا عاقل بالغ غیر فاسق (پرہیزگار) ہونا شرط ہے۔
حج کے لئے جاتے وقت عورت عدت میں نہ ہو، چاہے وفات کی عدت ہو یا طلاق کی
قید میں نہ ہو بلکہ آزاد ہو