سوال : کن امور کے کرنے سے دَم واجب ہوتا ہے؟
جواب : دَم سے مراد پوری بکری، بھیڑ یا اونٹ، گائے وغیرہ کے ساتویں حصے کی قربانی ہے، جن باتوں کی جزا میں دَم آتا ہے، وہ درج ذیل ہیں :
- حالتِ احرام میں پورے عضو یا اس سے زیادہ کو خوشبو لگانا۔
- خوشبو دار تیل لگانے کا وہی حکم ہے جو خوشبو کا ہے، اسی طرح تیل اور زیتون کا تیل خوشبو کے حکم میں ہے۔ اگرچہ ان میں خوشبو نہ ہو البتہ ان کے کھانے، ناک میں چڑھانے اور زخم پر لگانے سے صدقہ واجب نہیں۔
- خالص خوشبو جیسے مشک، زعفران، لونگ، الائچی، دار چینی اتنی کھائی کہ منہ کے اکثر حصے میں لگ گئی۔
- خوشبو پکائے بغیر کھانے میں ڈالی گئی اور اس کے اجزاء کھانے میں غالب ہوں۔
- سر پر مہندی کا پتلا خضاب کیا کہ بال نہ چھپے تو ایک دَم اگر گاڑھا خضاب کیا اور پورا دن یا پوری رات لگائے رکھی تو مرد پر دو دَم اور عورت پر بہر صورت ایک دم۔
- داڑھی میں مہندی لگانا
- پوری ہتھیلی یا تلوے میں مہندی لگانا
- حالتِ احرام میں سلا کپڑا پورا دن یا پوری رات پہنا تو دَم واجب ہے، لگاتار کئی دن رہا تو بھی ایک دَم ہی واجب ہے۔ اسی طرح پورے چار پہر موزے پہننا
- سر یا داڑھی کے چوتھائی بال یا زیادہ کسی بھی طریقے سے دور کئے تو دَم واجب ہے۔
- پوری گردن اور پوری ایک بغل کے بال صاف کرنا یہی حکم زیر ناف کا ہے۔
- ایک ہاتھ یا ایک پاؤں کے پانچوں ناخن کترنا یا بیس ناخنوں کو ایک ساتھ تراشنا
- طواف زیارت سے پہلے کسی مرد یا عورت سے شہوت کے ساتھ بوس و کنار کرنے اور بدن مس کرنے میں دَم واجب ہے۔
- وقوف عرفہ سے پہلے جماع کیا تو حج فاسد ہوگیا، اسے حج کی طرح پورا کر کے دَم دے اور آئندہ سال میں اس کی قضا کرے۔
- وقوف عرفہ اور حلق کے بعد جماع کرنا
- عمرہ میں چار پھیروں سے قبل جماع کیا، عمرہ جاتا رہا، دَم دے اور عمرہ کی قضا کرے اور چار پھیروں کے بعد کیا تو دَم دے عمرہ صحیح ہے۔
- عمرہ کرنے والے نے طواف و سعی کے بعد حلق سے پہلے جماع کیا تو دَم واجب ہے۔
- حج قران کرنے والے نے عمرہ کے طواف سے پہلے جماع کیا تو حج و عمرہ دونوں فاسد ہوگئے، مگر دونوں کے تمام افعال سرانجام دے اور دو دَم دے اور آئندہ سال حج و عمرہ کرے۔ اگر عمرہ کا طواف کر چکا ہے اور وقوف عرفہ سے پہلے جماع کیا تو عمرہ فاسد نہ ہوا۔ حج فاسد ہوگیا، دو دَم دے اور آئندہ حج کی قضا دے۔ اگر وقوف عرفہ کے بعد کیا تو نہ حج فاسد ہوا نہ عمرہ، ایک بُدنہ اور ایک دَم دے اور ان کے علاوہ قران کی قربانی دے۔
- حدود حرم میں احرام کے بغیر داخل ہونا، لیکن میقات واپس جا کر احرام باندھ لیا تو دَم ساقط ہو جائے گا۔
- پورا یا زیادہ تر طوافِ زیارت بے وضو کیا تو دَم واجب ہوگا، طواف دہرانے سے دَم ساقط ہو جائے گا۔
- پورا یا زیادہ تر طوافِ عمرہ حیض و نفاس کی حالت میں یا بے وضو کرنا۔
- طوافِ قدوم یا وِداع کا اکثر حصہ چھوڑ دیا یا طواف وِداع بالکل چھوڑ دیا تو دَم واجب ہو گا، البتہ حائضہ سے یہ طواف ساقط ہو جاتا ہے اور طوافِ قدوم بالکل چھوڑ دینا مکروہ ہے، مگر دَم واجب نہیں۔
- پوری سعی یا اکثر چکروں کو بلاعذر چھوڑنے یا سواری پر کرنے سے دَم واجب ہوگا، پیدل اعادہ کرنے سے دَم ساقط ہو جائے گا۔
- غروب آفتاب سے پہلے عرفات سے نکل جانا، لیکن غروب سے پہلے واپس آ کر غروب کے بعد نکلا تو دَم ساقط ہوگیا۔
- دسویں کی صبح مزدلفہ میں بلا عذر وقوف نہ کرنا۔
- کسی دن بھی کنکریاں نہ مارنا یا ایک دن کی پوری یا اکثر کنکریاں چھوڑ دینا۔
- حدودِ حرم سے باہر حلق کرنا یا رمی سے پہلے کرنا یا قارن و متمتع نے قربانی سے پہلے حلق کیا یا ان دونوں نے رمی سے پہلے قربانی کی۔
- سر منڈانے میں اس قدر تاخیر کرنا کہ قربانی کے دن گزر گئے۔
- طوافِ زیارت میں تاخیر کرنا۔