سوال : کن اُمور کے کرنے سے صدقہ واجب ہوتا ہے؟
جواب : صدقہ سے مراد کچھ گندم یا اناج وغیرہ کسی فقیر کو دینا ہے یہ صدقہ ’’صدقہ فطر‘‘ کے برابر گندم کا نصف صاع (پونے دو سیر) یا اس کی قیمت اور بعض صورتوں میں اس سے کم ہے۔
درج ذیل امور کے کرنے سے صدقہ واجب ہوتا ہے :
- ایک عضو سے کم کو خوشبو لگانا۔
- ایک دن سے کم وقت سلا کپڑا پہننا۔
- ایک دن سے کم وقت سر کو ڈھانپے رکھنا۔
- سر کے یا داڑھی کے چوتھائی سے کم بال منڈانا۔
- سر، داڑھی، گردن، بغل اور زیر ناف کے سوا باقی اعضاء کے بال اتارنا۔
- حالت احرام میں کسی ایسے شخص کا سرمونڈنا جو حالت احرام میں ہو۔
- پانچ انگلیوں سے کم کے ناخن تراشنا ہر ناخن کے بدلے گندم کا نصف صاع (سوا دو سیر) دے گا۔
- طواف قدوم یا طواف صدر بے وضو کرنا۔
- تین جمروں میں سے ایک جمرے کی کوئی کنکری چھوڑ دینا، ہر کنکری کے بدلے نصف صاع ہو گا۔
جوں یا ٹڈی وغیرہ کو مارنے سے نصف صاع سے کم صدقہ واجب ہوتا ہے۔ لہٰذا اس میں جو چاہے صدقہ کرے۔
اگر کسی نے حالت احرام میں خود شکار کیا یا شکاری کو شکار کے متعلق بتایا تو اس پر جزا واجب ہے۔ جزا یہ ہے کہ جہاں اس کو شکار کیا ہے وہیں اس کی قیمت ٹھہرائی جائے قیمت اگر قربانی کے جانور کو پہنچ جائے تو اسے اختیار ہے چاہے جانور خرید کر ذبح کرے یا غلہ خرید کر صدقہ کرے۔