محبتِ رسول
اگر پگڑی ٹوپی یا جیب پر نعلینِ پاک کی شبیہ سجانے سے محبتِ رسول کے تقاضے پورے ہوجاتے ہیں، تو صحابۂ کرام علیہم الرضوان کے لیے بہت آسان تھا کہ شبیہ نہیں بلکہ واقعی نعلین خرید کر لاتے اور تاجدارِ کائنات ﷺ سے درخواست کرتے کہ یارسول اللہ! آپ ایک بار انہیں پہن کر متبرک فرمالیں اور پھر وہ انہیں اپنی پگڑی میں سجا لیتے۔ اس طرح طائف کی اذیتوں، ہجرت کے آزار، بدر، اُحد ، خندق، حدیبیہ، خیبر اور تبوک کے مراحل سے گزرے بغیر سچے عاشقِ رسول قرار پاتے، کتنا آسان ہوتا عشقِ رسول، اگر کوئی یہ کہے کہ حضرتِ خالد بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حصولِ برکت کے لیے اپنی دستارِ مبارک میں سید المرسلین ﷺ کے موئے مبارک رکھے ہوئے تھے، تو جواباً گزارش ہے: وہ نمائش کے لیے نہیں بلکہ پگڑی کے اندر رکھے ہوئے تھے۔