فرمودات حضرت علی رضی اللہ عنہ
جب تک چار صفات قائم رہیں گی دین و دنیا قائم رہیں گے۔ مالداروں اپنی دولت خرچ کرنے میں بخل نہ کرنا، علماء کا اپنے علم پر عمل کرتے رہنا جاہلوں کا اپنی جہالت تسلیم کرلینا اور فقیروں اور درویشوں کا اپنی آخرت کو دنیا کے عوض نہ بیچنا۔
غصہ کے وقت معاف کردینا، تنگی کے باوجود سخاوت کرنا، تنہائی میں بھی پاکدامن رہنا اور اس شخص کے سامنے حق بات بولنا جس سے کچھ طمع یا خوف ہو نہایت مشکل کام ہیں اور جس کو یہ صفات حاصل ہوگئیں وہ خوش نصیب ہے۔ اگر پانچ خصلتیں نہ ہوتیں تو سب انسان نیک بن جاتے۔ جہالت پر اطمینان، دنیا کی حرص، بخل، ریاکاری اور اپنی عقل پر بھروسہ۔
آپ کے خوش نصیب ہونے کی یہ پانچ باتیں ہیں: اس کی بیوی اس کے موافق ہو، اس کی اولاد نیک ہو، اس کے دوست متقی ہوں، اس کا ہمسایہ نیک ہو اور اس کی روزی اپنے شہر میں ہو۔