سوال: اسلام میں مسلک کی کیا اہمیت ہے؟

Share:

مسلک راستے کو کہتے ہیں جس پر چلا جائے۔ فروعی مسائل میں اختلافات کی بنیاد پر مختلف مسلک وجود میں آئے جیسے حنفی، مالکی، شافعی اور حنبلی وغیرہ۔ ہر مسلمان کسی نہ کسی مسلک کو اپنائے ہوئے ہے اور دین کے معاملات میں راہنمائی حاصل کرتا ہے۔

مسلک کیوں اختیار کیا جائے؟ اس کا جواب یہ ہے کہ سواد اعظم عقائد پر متفق ہیں۔ جو عقائد کے اعتبار سے سواد اعظم سے الگ ہو کر فرقہ قائم کر لے وہ گمراہ ہے لیکن کچھ فروعی مسائل میں اختلاف ہونا کوئی بری بات نہیں۔ یہ اختلاف علم میں ترقی کا سبب بنتا ہے۔ کیونکہ جب بھی اختلاف پایا جائے تو ایک دوسرے کے مقابلے میں زیادہ سے زیادہ محنت کی جاتی ہے۔ نئی سے نئی ایجادات ہوتی ہیں اور ہر روز نئے نئے آنے والے مسائل کا حل آسانی سے مل جاتا ہے۔ یہ اختلاف ہر جگہ پایا جاتا ہے۔

مثلاً ایک ہی مرض کی تشخیص اور علاج کے لیے طبیب مختلف طریقے اور ادویات استعمال کرتے ہیں لیکن ان کا مقصد ایک ہی ہوتا ہے۔ اسی طرح کراچی سے لاہور آنے جانے کے لیے مختلف راستے اور ذرائع استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ جس طرح جس کو سہولت ہو، اسی طرح آ جا سکتا ہے۔ لہذا اگر مقصد اللہ تعالی اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رضا حاصل کرنا ہو تو جو بھی شرعی راستہ استعمال کیا جائے درست ہے۔ یہ مختلف مسلک ہمارے لیے آسانیاں پیدا کرتے ہیں۔ کیونکہ مختلف علاقوں کے مختلف موسم ہیں وہاں جو مسائل درپیش آتے ہیں ان کے حالات کی وجہ سے ان میں لچک ہونے کی وجہ سے وہ معاملہ امت کے لیے آسانی اور راہنمائی کا سبب بن جاتا ہے۔ جس مسلک کے دلائل قوی اور واضح ہوں اس کو دوسروں پر فوقیت ہے۔

Share: