مولانا روم رحمۃ اللہ علیہ کے اقوال زریں
ہار مان لینا کمزوری نہیں ہے اس کے برعکس یہ طاقت ہے۔ ہار ماننے سے بندہ کھولتے پانی میں رہنے سے بچ جاتا ہے اور محفوظ جگہ پر رہنا شروع کردیتا ہے۔
جب ہر شخص کچھ بننے کی کوشش کرتا ہے تو کچھ نہ بنو۔ خالہ پن کے دائرے میں آجاؤ۔ انسان کو ایک برتن کی طرح ہونا چاہئے۔ خالی پن سے انس کرو۔
جیسا کہ برتن اپنے اندرونی خالی پن سے قائم ہوتا ہے اسی طرح انسان اپنی کچھ نہ ہونے کے علم سے قائم ہے۔
ایک اچھا انسان کسی سے شکایت نہیں کرتا وہ خامیاں تلاش نہیں کرتا۔
خوشی خالص اور صاف پانی کی طرح ہے جہاں جہاں یہ بہتا ہے حیرت انگیز طور پر شاندار شگوفے کھلتے ہیں۔
غم ایک سیاہ سیلاب کی مانند ہے جہاں جہاں یہ بہتا ہے شگوفوں کو کھلا دیتا ہے۔
اچھا آدمی مرجائے تو اس کی جگہ اچھا آدمی ہی لیتا ہے۔ ایک برے مرد شخص کی جگہ ایک برا شخص لے لیتا ہے جبکہ کل ہمیشہ وہی رہتا ہے اور ہر دن مختلف ہوتا ہے۔
اجزا اگرچہ ہمیشہ تبدیل ہوتے رہتے ہیں۔ کل اپنی حالت پر برقرار رہتا ہے۔
چالاکی اور دھوکے کی فکر مت کرو۔ اگر کچھ لوگ تمہیں جال میں پھانسنے کی کوشش کرتے ہیں اور تمہیں ایذا پہنچاتے ہیں تو اللہ بھی ان کو جال میں پھنسا رہا ہے۔ کنواں کھودنے والے کنوئیں میں جاگرتے ہیں۔ کوئی برا آدمی سزا پائے بغیر نہیں رہتا اور اچھائی جزا پائے بغیر نہیں ہوتی۔ حق پر یقین رکھو اور باقی جو ہوتا ہے ہونے دو۔