سوال نمبر 74 : ایک مسلمان پر زندگی میں حج کب اور کتنی بار فرض ہے؟
جواب : ہر صاحبِ استطاعت مسلمان پر خواہ مرد ہو یا عورت، زندگی میں ایک بار حج کرنا فرض ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے :
وَِﷲِ عَلَی النَّاسِ حِجُّ الْبَيْتِ مَنِ اسْتَطَاعَ اِلَيْهِ سَبِيْلاً.
’’اور اللہ کے لئے لوگوں پر اس گھر کا حج فرض ہے جو بھی اس تک پہنچنے کی استطاعت رکھتا ہو۔‘‘
آل عمران، 3 : 97
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں : حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں خطاب کرتے ہوئے فرمایا :
أيُّهَا النَّاسُ! قَدْ فَرَضَ اﷲُ عَلَيْکُمُ الْحَجَّ فَحُجُّوا.
’’اے لوگو! تم پر حج فرض قرار دیا گیا ہے لہٰذا حج کیا کرو۔‘‘
اس پر ایک صحابی نے عرض کیا : یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ! کیا ہر سال حج کرنا فرض ہے؟ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس پر خاموش رہے یہاں تک کہ اس صحابی نے یہ سوال تین بار دہرایا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :
لَوْ قُلْتُ : نَعَمْ، لَوَجَبَتْ، وَلَمَا اسْتَطَعْتُمْ.
’’اگر میں ’’ہاں‘‘ کہہ دیتا تو ہر سال حج واجب ہو جاتا اور تم سے یہ نہ ہو سکتا۔‘‘
مسلم، الصحيح، کتاب الحج، باب فرض الحج مرة فی العمر، 2 : 975، رقم : 1337
لہٰذا حج، عمر بھر میں ایک بار فرض ہے۔