سوال: سوگ تو تین دن کا ہوتا ہے لیکن پھر حضرت امام حسین علیہ السلام کا غم آج تک کیوں منایا جاتا ہے؟
جواب: حضرت امام حسین علیہ السلام کا غم اس لئے منایا جاتا ہے، کہ آپ کا واقعہ کوئی معمولی نہ تھا، کچھ صدمے اور غم ایسے ہوتے ہیں جو دنوں اور سالوں پر مشتمل نہیں ہوتے بلکہ تا عمر اور تا قیامت رہتے ہیں، اور اس کی مثالیں آج بھی لوگوں کے درمیان موجود ہیں۔ آپ علیہ السلام پر ظلم وستم ڈھایا گیا۔ چند گھنٹوں میں سارا خاندان ذبح کر دیا گیا۔ جس طرح آپ کی شہادت عام اور معمول کی شہادت نہیں، اسی طرح آپ علیہ السلام کا غم بھی عام اور معمولی نہیں۔ آپ اہل بیت ہیں۔ آپ کی شخصیت معمولی نہیں ہے اور نہ ہی آپ کے ساتھ کیے جانے والے ظلم وستم کو بھلایا جا سکتا ہے۔
حدیث مبارکہ میں حضرت امام حسین کی شہادت کا واقعہ تفصیل سے موجود ہے کہ آپ کی ولادت کے ساتھ ہی وصال کی خبر دی گئی تھی۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب بھی سیدنا امام حسین کو دیکھتے تو خوشی کے ساتھ غمزدہ ہو جاتے تھے۔ اس کے علاوہ ہم اپنے عزیز و اقارب کی سالانہ برسی مناتے ہیں، ان کو ایصال ثواب کرتے ہیں، تو کیا ایصال ثواب کرتے وقت یا جب ان کی وفات کا دن آتا ہے تو ہم سوگ نہیں مناتے؟ ہم غمزدہ نہیں ہوتے؟ ہم پریشان نہیں ہوتے؟ تو ایسے ہی جب سیدنا امام حسین علیہ السلام کا دن آتا ہے تو اس ظلم وبربریت سے بھرپور واقعہ کی وجہ سے سوگ منا تے ہیں اور غمزدہ ہوتے ہیں۔ اہل سنت سیدنا امام حسین اور شہدا کربلا کے ایصال ثواب کے لئے محافل کا انعقاد کرتے ہیں، 9 اور 10 محرم کا روزہ رکھتے ہیں ، غمزدہ ہوتے ہیں، اور سنت کے مطابق سوگ مناتے ہیں۔