مسواک۔۔۔ ایک انمول سنت

818
0
Share:

مسواک کو مسلم دنیا میں بہت اہمیت دی جاتی ہے تاہم 5000 ق م میں بھی اس کے استعمال سے متعلق شواہد پائے گئے ہیں۔ زیادہ تر نیم، کیکر، زیتون کے درختوں کی ٹہنیاں (Twigs) مسواک کے طور پر استعمال ہوتی ہیں۔

منہ کی صفائی

مسواک پر مزید بات کرنے سے پہلے منہ کی صفائی کے بارے میں چند اہم نکات بیان کرنے ضروری ہیں جو مندرجہ ذیل ہیں :

جدید تحقیق بتاتی ہے کہ صرف منہ کی صفائی پر ہی پورے جسم کی تندرستی اور صحت کا انحصار ہے۔ منہ (Oral Caviy) ایک Gateway کے طور پر کام کرتا ہے۔ ہر چیز جو ہم کھاتے اور پیتے ہیں سب سے پہلے اسے منہ سے گذر کر معدہ میں جا کر پھر آنتوں سے خون میں جذب ہونا ہوتا ہے اور منہ کے اندر کی جھلی پورے نظام میں مختلف خصوصیات کے ساتھ Continue ہوتی ہے۔ اس جھلی پر کچھ جراثیم ایسے ہوتے ہیں جو منہ کی صحت کے ضامن ہوتے ہیں جنہیں Normal Microbial Flora کہا جاتا ہے۔ بیماری کے دوران جب ہم Antibiotic کھاتے ہیں تو اس کا اثر بیماری پیدا کرنے والے جراثیم کے ساتھ ساتھ اس نارمل Flora پر بھی ہوتا ہے۔ دانتوں میں کیڑا لگنا بھی ایسے ہی ایک جرثومہ کی وجہ سے ہوتا ہے۔ اگر ایک دن دانت صاف نہ کئے جائیں تو خوراک کے اجزاء کی ایک باریک تہہ دانتوں اور مسوڑھوں پر جم جاتی ہے۔ یہ جرثومہ اس تہہ میں Activate ہو کر Acid بنا دیتا ہے جو دانت کے decay کا باعث بن کر ایک کھوڑ بن جاتا ہے جسے عرف عام میں کیڑا لگنا کہتے ہیں۔

WHO کی ایک رپورٹ کے مطابق تقریباً 5 بلین لوگوں کو دانتوں میں کیڑا لگنے کا مرض لاحق ہے۔ ایک ایسی ہی رپورٹ کے مطابق منہ کی بیماریاں جیسے دانتوں کا کیڑا لگنا، مسوڑھوں کی خرابی اور منہ کے کیسز ایک Global Health Issue کے طور پر ابھر کر سامنے آرہا ہے۔

احادیث مبارکہ میں مسواک کی اہمیت

اگر غور کیا جائے تو اس کی وجہ جو نظر آتی ہے ہمارا Life style کا تبدیل ہونا، Refined diet یعنی برگر، پیزا کا زیادہ استعمال، ڈبل روٹی اور حد سے زیادہ میٹھی اشیاء کا استعمال ہے۔ لیکن ان سب کے علاوہ صفائی کے اسلامی طریقوں پر عمل نہ کرنا بھی ایک بڑی وجہ ہے۔

آقا علیہ الصلوۃ و السلام نے متعدد مواقع پر مسواک اور اس کی اہمیت پر زور دیا ہے اور اسے ایک مستقل عمل کے طور پر جاری رکھنے کا حکم دیا ہے مثلاً صحیح بخاری کی ایک حدیث شریف ہے۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آقا علیہ الصلوۃ و السلام نے فرمایا : ’’اگر کوئی روزے کے دوران بھول کر کچھ کھا پی لے تو اسے اپنا روزہ ضرور مکمل کرنا چاہئے کیونکہ اس نے جو کچھ کھایا یا پیا تھا وہ اصل میں اللہ تعالیٰ نے اسے دیا تھا‘‘۔

حضرت امر بن ربیعہ رضی اللہ عنہما روایت کرتے ہیں کہ آقا علیہ الصلوۃ و السلام اپنے دانت مسواک سے صاف کر رہے تھے جبکہ وہ روزہ سے تھے اور حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آقا علیہ الصلوۃ و السلام نے فرمایا : ’’اگر مجھے یہ ڈر نہ ہوتا کہ میری امت مشقت میں پڑ جائے گی تو میں انہیں ہر نماز سے پہلے مسواک کا حکم دیتا‘‘۔ (متفق علیہ)

اسی طرح حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے آقا علیہ الصلوۃ و السلام نے فرمایا : ’’مسواک منہ کی پاکیزگی ہے اور یہ اللہ کی خوشی حاصل کرنے کا باعث ہے‘‘۔ (صحیح مسلم)

صحیح مسلم میں حضرت عبدالرحمن رضی اللہ عنہ جو کہ حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کے بیٹے تھے فرماتے ہیں : ’’جمعۃ المبارک کو نہانا، مسواک کرنا اور خوشبو لگانا سنت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہے۔ حضرت ابو ایوب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : ’’چار چیزیں انبیاء علیہم السلام میں ہمیشہ سے ہیں ختنہ، خوشبو، مسواک اور نکاح‘‘۔

جدید ریسرچ کیا کہتی ہے؟

احادیث مبارکہ کے بعد اب ہم دور جدید کی ریسرچ کی طرف آتے ہیں۔ 2003ء کی ایک سائنسی تحقیق جس کا موضوع ’’مسواک اور ٹوتھ برش کی افادیت‘‘ تھا اور یہ تحقیق ایک Comparative Study تھی۔ نتائج واضح طور پر مسواک استعمال کرنے والوں کے حق میں تھے۔

ڈاکٹر عتیبی نے سعودی عرب میں ایک Research کی جس میں انہوں نے مسواک کا اثر سارے جسم پر نوٹ کیا۔ انہوں نے مسواک کی انسان کے دفاعی نظام پر ایک مثبت اثر اندازی نوٹ کی۔ ڈاکٹر رامی محمد دیبی جنہوں نے 17 سال مسواک پر ریسرچ میں گذارے۔ انہوں نے اس کے ہزار ہا Benefits نوٹ کئے اور حیرت انگیز انکشافات کئے حتی کہ انہوں نے ایک پوری Theory پیش کر دی جسے Miswak Medical Theory کا نام دیا گیا۔

اسی طرح حال ہی میں ایک Study جو King Saud University سعودی عرب کے ڈاکٹروں نے کی جس کی سربراہی ڈاکٹر خالد الماس نے کی انہوں نے بھی مسواک اور ٹوتھ برش استعمال کرنے والوں میں افادیت کے لحاظ سے فرق نوٹ کیا۔ Study میں بتایا گیا کہ بار بار مسواک کرنا تازہ Silica پیدا کرتا ہے جو دانتوں کی چمک میں اضافہ کرتا ہے یہ بھی بتایا گیا کہ مسواک کرنے سے ایک ایسا عنصر خون میں شامل ہوتا ہے جس سے دانت کے درد کو آرام ملتا ہے۔ اس کے علاوہ دانتوں اور مسوڑھوں میں سوزش Infection دل کی بیماریوں کا باعث بن سکتا ہے۔ اس کے علاوہ کم وزن بچوں کا پیدا ہونا بھی دوران حمل منہ میں مسوڑھوں کی سوزش کی وجہ سے ہے۔

مسواک کے فوائد

ان تمام تحقیقات کے نتیجے میں مسواک کے جو فوائد نوٹ کئے گئے انہیں دو حصوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔ 1۔ جسمانی فوائد 2۔ روحانی فوائد

1۔ جسمانی فوائد

  1. ہر بیماری کا علاج سوائے موت۔
  2. سر درد کو دور کرتی ہے۔
  3. یاد داشت تیز کرتی اور ذہانت میں اضافہ کرتی ہے۔
  4. چہرے کی خوبصورتی اور رنگت میں اضافہ کرتی ہے۔
  5. مسوڑھے مضبوط کرتی ہے۔
  6. بینائی اور عمر زیادہ کرتی ہے۔
  7. بھوک لگاتی ہے۔
  8. آنتوں کی حرکات کو باقاعدگی دیتی ہے۔
  9. بچوں میں انگوٹھا چوسنے کی عادت کو روکتی ہے۔

2۔ روحانی فوائد

  1. موت کے وقت کلمہ کی یاد دلاتی ہے۔
  2. نماز کے ثواب میں اضافہ کرتی ہے۔
  3. برے خیالات کو دور کرتی ہے۔
  4. دماغ کو سکون اور دل کو اطمینان پہنچاتی ہے۔
  5. مسواک استعمال کرنے والوں کی وقت نزع، جان آسانی سے نکلتی ہے۔

مسواک کے بارے میں ہے کہ یہ کم از کم ایک ہاتھ لمبی ہو اور اگر خشک ہو جائے تو گلاب کے پانی میں ڈال کر نرم کریں۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ ہم تمام مسلمانوں کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اس سنت مبارکہ پر عمل کی توفیق دے تاکہ ہم ایک پاکیزہ زندگی گزاریں۔

Share: