آپ رضی اللہ عنہ کی خلافت پر حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شہادت

Share:

37. عَنْ أَبِي الْأَشْعَثِ الصَّنْعَانِيِّ أَنَّ خُطَبَاءَ قَامَتْ بِالشَّامِ وَ فِيْهِمْ رِجَالٌ مِنْ أَصْحَابِ رَسُوْلِ اﷲِ صلي الله عليه وآله وسلم فَقَامَ آخِرُهُمْ رَجُلٌ يُقَالُ لَهُ : مُرَّةُ بْنُ کَعْبٍ فَقَالَ : لَولَا حَدِيْثٌ سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُوْلِ اﷲِ صلي الله عليه وآله وسلم مَا قُمْتُ وَ ذَکَرَ الْفِتَنَ فَقَرَّبَهَا فَمَرَّ رَجُلٌ مُقَنَّعٌ فِي ثَوْبٍ فَقَال : هَذَا يَوْمَئِذٍ عَلٰي الْهُدَي فَقُمْتُ إِلَيْهِ فإِذَا هُوَ عُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ قَالَ : فَأَقْبَلْتُ عَلَيْهِ بِوَجْهِهِ فَقُلْتُ : هَذَا قَالَ : نَعَمْ. رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ.

وَ قَالَ : هَذَا حَدِيْثٌ حَسَنٌ صَحِيْحٌ.

’’ حضرت ابو اشعث صنعانی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ چند خطباء شام میں کھڑے ہوئے تھے ان میں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے کئی صحابی تھے ان میں سے سب سے آخری آدمی کھڑے ہوئے جن کا نام حضرت مرّہ بن کعب تھا انہوں نے فرمایا! اگر میں نے ایک حدیث حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نہ سنی ہوتی تو میں کھڑا نہ ہوتا (انہوں نے بتایا کہ) حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فتنوں کا ذکر فرمایا اور ان کا نزدیک ہونا بیان کیا اتنے میں ایک شخص کپڑے سے سر کو لپیٹے ہوئے گزرا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : (فتنہ و فساد) کے دن یہ شخص حق اور ہدایت پر ہوگا۔ میں اس کی طرف اٹھا تو دیکھا کہ وہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ ہیں پھر میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چہرہ کی طرف متوجہ ہوا اور عرض کیا (یا رسول اﷲ!) کیا یہی ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہاں ’’یہی ہیں‘‘ اس حدیث کو امام ترمذی نے روایت کیا ہے اور کہا : یہ حدیث حسن صحیح ہے۔‘‘

الحديث رقم 37 : أخرجه الترمذي في الجامع الصحيح، کتاب المناقب، باب في مناقب عثمان، 5 / 628، الحديث رقم : 3704، و أحمد بن حنبل في المسند، 4 / 236، و ابن أبي شيبه في المصنف، 6 / 360، الحديث رقم : 32026، و الحاکم في المستدرک، 3 / 109، الحديث رقم : 4552.

38. عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صلي الله عليه وآله وسلم قَالَ : يَا عُثْمَانُ إِنَّهُ لَعَلَّ اﷲَ يُقَمِّصُکَ قَمِيْصًا فإِنْ أرَادُوْکَ عَلٰي خَلْعِهِ فَلاَ تَخْلَعْهُ لَهُمْ وَِفي الْحَدِيْثِ قِصَّةٌ طَوِيْلَةٌ. رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ.

وَ قَالَ هَذَا حَدِيْثٌ حَسَنٌ.

’’حضرت عائشہ رضی اﷲ عنہا سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا : اے عثمان! اﷲ تعالیٰ یقینًا تمہیں ایک قمیص (قمیصِ خلافت) پہنائے گا پس اگر لوگ اس کو اتارنا چاہیں تو تم ان کی خاطر اسے مت اتارنا۔ اس حدیث میں طویل قصہ ہے اس حدیث کو امام ترمذی نے روایت کیا ہے اور کہا : یہ حدیث حسن ہے۔‘‘

الحديث رقم 38 : أخرجه الترمذي في الجامع الصحيح، کتاب المناقب، باب في مناقب عثمان، 5 / 628، الحديث رقم : 3705، و أحمد بن حنبل في المسند، 6 / 149، الحديث رقم : 25203، و ابن حبان في الصحيح، 15 / 346، الحديث رقم : 6915، و ابن أبي شيبه في المصنف، 7 / 515، الحديث رقم : 37655، و هيثمي في موارد الظمآن، 1 / 539، الحديث رقم : 2196.

39. عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اﷲِ، قَالَ : إِنَّ ابْنَ عُمَرَ قَالَ : کُنَّا نَقُوْلُ وَرَسُوْلُ اﷲِ صلي الله عليه وآله وسلم حَيٌّ : أَفْضَلُ أُمَّةِ النَّبِيِّ صلي الله عليه وآله وسلم بَعْدَهُ أَبُوْ بَکْرٍ، ثُمَّ عُمَرُ، ثُمَّ عُثْمَانُ رضی اﷲ عنهم. رَوَاهُ أَبُوْدَاؤْدَ.

’’حضرت سالم بن عبداﷲ رضی اﷲ عنہما بیان کرتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا : ہم حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حیاتِ ظاہری کے ایام میں کہا کرتے تھے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی امت میں سے افضل ترین ابوبکر پھر عمر اور پھر عثمان رضی اللہ عنھم ہیں۔ اس حدیث کو ابوداؤد نے روایت کیا ہے۔‘‘

الحديث رقم 39 : أخرجه أبوداود في السنن، کتاب السنة، باب في التفضيل، 4 / 206، الحديث رقم : 4628، و ابن ابي عاصم في السنة، 2 / 1540 و مبارکفوري في تحفة الاحوذي، 10 / 138، و الخلال في السنة، 2 / 386، الحديث رقم : 549.

40. عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ : إِنَّ رَسُوْلَ اﷲِ صلي الله عليه وآله وسلم قَالَ : يَا عُثْمَانُ إِنْ وَلَّاکَ اﷲُ تَعَالَي هَذَا الْأَمْرَ يَوْمًا فَأَرَادَکَ الْمُنَافِقُوْنَ عَلَي أَنْ تَخْلَعَ قَمِيْصَکَ الَّذِيْ قَمَّصَکَ اﷲُ فَلاَ تَخْلَعْهُ، يَقُوْلُ ذَلِکَ ثَلاَ ثَ مَرَّاتٍ. رَوَاهُ ابْنُ مَاجَةَ.

’’حضرت عائشہ صدیقہ رضی اﷲ عنھا بیان کرتی ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : اے عثمان اگر اﷲ تعالیٰ تمہیں کسی دن امرِ خلافت پر فائز کرے اور منافقین یہ ارادہ کریں کہ وہ تمہاری قمیصِ خلافت جو تمہیں اﷲ تعالیٰ نے پہنائی ہے اس کو تم اتار دو تو اسے ہرگز نہ اتارنا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایسا تین مرتبہ فرمایا۔ اس حدیث کو امام ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔‘‘

الحديث رقم 40 : أخرجه ابن ماجه في السنن، المقدمه، باب فضل عثمان، 1 / 41، الحديث رقم : 112، و الديلمي في الفردوس بمائثور الخطاب، 5 / 3112، و المبارکفوري في تحفة الأحوذي، 10 / 137.

41. عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ : کُنْتُ عِنْدَ النَّبِيِّ صلي الله عليه وآله وسلم فَقَالَ : يَا عَائِشَةُ لَوْ کَانَ عِنْدَنَا مَنْ يُحَدِّثُنَا قَالَتْ : قُلْتُ يَا رَسُوْلَ اﷲِ صلي الله عليه وآله وسلم أَلَا أَبْعَثُ إِلَي أَبِيْ بَکْرٍ فَسَکَتَ ثُمَّ قَالَ : لَوْ کَانَ عِنْدَنَا مَنْ يُحَدِّثُنَا فَقُلْتُ : أَلَا أَبَعَثُ إِلَي عُمَرَ فَسَکَتَ قَالَتْ : ثُمَّ دَعَا وَصِيْفًا بَيْنَ يَدَيْهِ فَسَارَّهُ فَذَهَبَ قَالَتْ : فَإِذَا عُثْمَانُ يَسْتَأذِنُ فَأَذِنَ لَهُ فَدَخَلَ فَنَاجَاهُ النَّبِيُّ صلي الله عليه وآله وسلم طَوِيْلًا ثُمَّ قَالَ : يَا عُثْمَانُ إِنَّ اﷲَ ل مُقْمِصُکَ قَمِيْصًا فَإِنْ أَرَادَکَ الْمُنَافِقُوْنَ عَلَي أَنْ تَخْلَعَهُ فَلاَ تَخْلَعْهُ لَهُمْ وَلَا کَرَامَةَ يَقُوْلُهَا لَهُ مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلاَ ثًا.رَوَاهُ أَحْمَدُ فِي الْمُسْنَدِ وَ الْحَاکِمُ فِي الْمُسْتَدْرَکِ مُخْتَصَرًا.

وَ قَالَ : هَذَا حَدِيْثٌ صَحِيْحٌ عَالِيُ الْإِسْنَادِ.

’’حضرت عائشہ رضی اﷲ عنھا سے روایت ہے کہ ایک دفعہ میں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں تھی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : اے عائشہ! کا ش ہمارے پاس کوئی ہوتا جو ہم سے باتیں کرتا وہ فرماتی ہیں کہ میں نے عرض کیا یا رسول اﷲ صلی اﷲ علیک وسلم کیا میں ابو بکر کو بلا بھیجوں تو حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خاموش رہے پھر فرمایا : کاش ہمارے پاس کوئی ہوتا جو ہم سے باتیں کرتا؟ فرماتی ہیں پھر میں نے عرض کیا یا رسول اﷲ صلی اﷲ علیک وسلم میں عمر کو بلا بھیجوں اس پر بھی حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خاموش رہے پھر حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے سامنے ایک خدمتگار کو بلایا اور اسے کوئی خوشخبری سنائی پھر وہ چلا گیا حضرت عائشہ رضی اﷲ عنہا فرماتی ہیں اتنے میں اچانک حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے اندر آنے کے لئے اجازت طلب کی پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کو آنے کی اجازت دے دی پس وہ اندر داخل ہوئے اور کافی دیر تک آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ سے گفتگو فرمائی۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے عثمان ! بے شک اﷲ تعالیٰ تمہیں ایک قمیص پہنانے والا ہے پس اگر منافقین نے یہ چاہا کہ تم اس قمیض کو اتار دو تو ہرگز اسے نہ اتارنا۔ راوی بیان کرتے ہیں کوئی فضیلت ایسی نہ ہوگی جو حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے لئے دو مرتبہ یا تین مرتبہ نہ کہی ہو۔ اس حدیث کو امام احمد نے مسند میں اور حاکم نے مستدرک میں مختصراً بیان کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ حدیث صحیح اور عالی الاسناد ہے۔‘‘

الحديث رقم 41 : أخرجه أحمد بن حنبل في المسند، 6 / 75، الحديث رقم : 24510، و الحاکم في المستدرک علي الصحيحين، 3 / 106، الحديث رقم : 4544، و ابن أبي عاصم في السنة، 2 / 562.

42. عَنْ أَبِيْ أَمْنَا أَبِيْ حَسَنَةَ قَالَ : شَهِدْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ وَعُثْمَانُ مَحْصُوْرٌ فِي الدَّارِ وَ أَسْتَأذَنْتُهُ فِي الْکَلاَمِ فَقَالَ أَبُوْ هُرَيْرَةَ : سَمِِعْتُ رَسُوْلَ اﷲِ صلي الله عليه وآله وسلم يَقُوْلُ : إِنَّهَا سَتَکُوْنُ فِتْنَةٌ وَ اخْتِلَافٌ أَوِ اخْتِلَافٌ وَ فِتْنَةٌ قَالَ : فَقُلْنَا : يَا رَسُوْلَ اﷲِ صلي الله عليه وآله وسلم فَمَا تَأمُرُنَا؟ قَالَ : عَلَيْکُمْ بِالْأَمِيْرِ وَ أَصْحَابِهِ وَ أَشَارَ إِلَي عُثْمَانَ. رَوَاهُ الْحَاکِمُ.

وَ قَالَ هَذَا حَدِيْثٌ صَحِيْحُ الْإِسْنَادِ.

’’حضرت ابو امنا ابو حسنہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کے پاس حاضر ہوا جب کہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ ایک گھر میں محصور تھے میں نے ان سے کلام کی اجازت مانگی تو حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا میں نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ بے شک عنقریب فتنہ اور اختلاف یا فرمایا اختلاف اور فتنہ بپا ہو گا۔ وہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نے عرض کیا یا رسو ل اﷲ! آپ ہمارے لئے (ایسے وقت میں) کیا حکم فرماتے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : تم پر امیر اور اس کے ساتھیوں کی اطاعت لازم ہوگی اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی طرف اشارہ فرمایا۔ اس کو امام حاکم نے روایت کیا ہے اور کہا : یہ حدیث صحیح الاسناد ہے۔‘‘

الحديث رقم 42 : أخرجه الحاکم في المستدرک علي الصحيحين، 3 / 105، الحديث رقم : 4541.

43. عَنِ النَّزَالِ بْنِ سَبْرَةَ قَالَ : لَمَّا اسْتَخْلَفَ عُثْمَانُ قَالَ عَبْدُ اﷲِ بْنُ مَسْعُوْدٍ : أَمَرَنَا خَيْرٌ مَنْ بَقِيَ وَلَمْ نَأْلُ. رَوَاهُ الطَّبَرَانِيُّ فِي الْمُعْجَمِ الْکَبِيْرِ.

’’حضرت نزال بن سبرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے خلافت کا منصب سنبھالا تو حضرت عبداﷲ بن مسعود رضی اﷲ عنہما نے فرمایا : کہ ہمیں باقی بچ جانے والوں میں سے سب سے بہترین شخص نے حکم دیا ہے۔ لیکن ہم نے (اس کیلئے) کوشش نہ کی۔ اس حدیث کو امام طبرانی نے ’’المعجم الکبير‘‘ میں بیان کیا ہے۔‘‘

الحديث رقم 43 : أخرجه الطبراني في المعجم الکبير، 9 / 170، الحديث رقم : 8843، و أبو نعيم في حلية الأولياء، 7 / 244، و ابن سعد في الطبقات الکبريٰ، 3 / 63، و أحمد بن حنبل في فضائل الصحابة، 1 / 461، الحديث رقم : 747.

Share: