جبۂ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے حصول برکت

Share:

حضرت اسماء رضی اﷲ عنھا کے آزاد کردہ غلام حضرت عبداللہ سے روایت ہے کہ حضرت اسماء بنت ابی بکررضی اﷲ عنھما نے کسروانی طیلسان کا جبہ نکال کر دکھایا جس کے گریبان اور آستینوں پر ریشم کا کپڑا لگا ہوا تھا۔ پس آپ رضی اﷲ عنہا فرمانے لگیں :

هذه کانت عند عائشة حتی قُبضتْ، فلما قُبضتْ قبضتها وکان النبی صلی الله عليه وآله وسلم يلبسها، فنحن نغسلها للمرضي يستشفي بها.

مسلم، الصحيح، 3 : 1641، کتاب اللباس، رقم : 2069
ابوداؤد، السنن، 4 : 49، کتاب اللباس، رقم : 4054
احمد بن حنبل، المسند، 6 : 347، رقم : 26987
ابوعوانه، المسند، 5 : 231، رقم : 8513
بيهقي، السنن الکبري، 2 : 423، رقم : 4010
بيهقي، السنن الکبري، 3 : 270، رقم : 5879
اسحاق بن راهويه، المسند، 1 : 134، رقم : 30
طبراني، المعجم الکبير، 24 : 98، رقم : 264
بيهقي، شعب الايمان، 5 : 141، رقم : 6108
ابن سعد، الطبقات الکبري، 1 : 454

’’یہ مبارک جبہ حضرت عائشہ رضی اﷲ عنھا کے پاس ان کی وفات تک محفوظ رہا، جب ان کی وفات ہوئی تویہ میں نے لے لیا۔ یہی وہ مبارک جبہ ہے جسے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پہنتے تھے۔ پس ہم اس کے وسیلہ سے بیماروں کے لئے شفاء طلب کرتے ہوئے ا سے دھوتے ہیں۔‘‘

امام نووی رحمۃ اللہ علیہ اس حدیث کے ذیل میں لکھتے ہیں :

و فی هذا الحديث دليل علي استحباب التبرک بآثار الصالحين و ثيابهم.

نووي، شرح علي صحيح مسلم، 14 : 44

’’اس حدیث میں صالحین کے آثار اور ان کے کپڑوں سے برکت حاصل کرنے کے مستحب وپسندیدہ ہونے کی دلیل ہے

Share: